درگاہ علم دار سے بہبودی ہے
درگاہ علم دار سے بہبودی ہے
بیماری کو واں شفائے خوشنودی ہے
ہم مرتبۂ کربلا ہے درگاہ جلیل
واں خاک شفا ہے اور یہاں اودی ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |