دس عقل دس مقولے دس مدرکات تیسوں
دس عقل دس مقولے دس مدرکات تیسوں
تیرے ہی ذکر میں ہیں اے پاک ذات تیسوں
نو آسماں خور و مہ ساتوں طبق زمیں کے
روح و حواس خمسہ اور شش جہات تیسوں
بارہ بروج چودہ معصوم چار عنصر
ظاہر کریں ہیں تیری لاکھوں صفات تیسوں
سی پارہائے دل کو رکھیو محافظت سے
اے میری جاں ہیں تیری حفظ حیات تیسوں
ماہ گزشتہ کا حال انشاؔ کہوں سو کیوں کر
مر مر بسر کئے ہیں دن اور رات تیسوں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |