دل مرا ساغر شکایت ہے

دل مرا ساغر شکایت ہے
by سراج اورنگ آبادی
294509دل مرا ساغر شکایت ہےسراج اورنگ آبادی

دل مرا ساغر شکایت ہے
زہر غم بس کہ بے نہایت ہے

وو بھویں مجھ پہ کیوں نہ ظلم کریں
چشم خوں ریز کی حمایت ہے

دیو مجھے لاکھ دام کی جاگیر
زلف کھولو بڑی رعایت ہے

نقد دیدار بو الہوس کوں نہ دیو
اس میں سرکار کی کفایت ہے

بے گناہوں کوں قتل کرنے پر
مفتیٔ ناز کی روایت ہے

ہیکل لخت دل میں حرف وفا
مرشد عشق کی عنایت ہے

شمع رو سن بیان سوز سراجؔ
کہ عجب درد کی حکایت ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.