دل نے غم بے حساب کیا کیا دیکھا

دل نے غم بے حساب کیا کیا دیکھا
by میر انیس
295031دل نے غم بے حساب کیا کیا دیکھامیر انیس

دل نے غم بے حساب کیا کیا دیکھا
آنکھوں سے جہاں میں خواب کیا کیا دیکھا
طفلی و شباب و عیش و رنج و راحت
اس عمر نے انقلاب کیا کیا دیکھا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.