دل پر اس کاکل رسا کی چوٹ
دل پر اس کاکل رسا کی چوٹ
قہر کی چوٹ ہے بلا کی چوٹ
ہیں وہ افسردہ میری آہوں سے
پھول کو ہے بہت ہوا کی چوٹ
نگۂ ناز سے خدا کی پناہ
کیا بچائے کوئی قضا کی چوٹ
آفریں دل کو جو اٹھاتا ہے
دم بدم خنجر ادا کی چوٹ
گر پڑی آسمان سے بجلی
ہنس کے قاتل نے کی بلا کی چوٹ
بن گئی خون دست قاتل میں
رنگ لائی دل حنا کی چوٹ
تیر مژگاں چلے جدا دل پر
غمزۂ یار نے جدا کی چوٹ
باغ میں سب بکس گئیں کلیاں
نہ اٹھی دامن صبا کی چوٹ
دل یہ کہتا ہے کچھ خطا کر کے
کھائیے دست دل ربا کی چوٹ
ہو گیا ماہ چرخ دو ٹکڑے
تھی یہ انگشت مصطفیٰ کی چوٹ
غیر کیا سمجھے درد دل کو جلیلؔ
آشنا جانے آشنا کی چوٹ
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |