دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک

دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
by راغب بدایونی

دل ہے اپنا رنج فرقت میں شریک
خود اذیت خود اذیت میں شریک

ہے غم عشق اپنی قسمت میں شریک
ہے یہی ہر ایک حالت میں شریک

یاد ہے تیری ہر آفت میں شریک
کون ہوتا ہے مصیبت میں شریک

اب تو دل کے ساتھ میری جان بھی
ہو گئی تیری محبت میں شریک

حسن کامل کا کمال عشق دیکھ
کس کو وہ کرتا محبت میں شریک

ننگ آقائی ہے میری بندگی
آپ کیوں ہوں میری ذلت میں شریک

غیر پھر وہ حکم دے میرے خلاف
کیا یہ ہے تیری حکومت میں شریک

حسن نے راغبؔ خود اپنے عشق کو
کر دیا ہر دل کی رغبت میں شریک

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse