دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے

دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے
by اسماعیل میرٹھی

دنیا کے لئے ہیں سب ہمارے دھندے
ظاہر طاہر ہیں اور باطن گندے
ہیں صرف زبان سے خدا کے قائل
دل کی پوچھو تو خواہشوں کے بندے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse