دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیں

دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیں
by سید محمد عبد الغفور شہباز
331111دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیںسید محمد عبد الغفور شہباز

دولت نہیں جب تک یہ زبوں رہتے ہیں
محراب دعا میں سرنگوں رہتے ہیں
آ جاتی ہے جس وقت گھر ان کے دولت
پھر کیا ہے یہ سرگرم جنوں رہتے ہیں


This work was published before January 1, 1930, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.