دکن
by الطاف حسین حالی

یہ مقولہ ہند میں مدت سے ہے ضرب‌ المثل
جو کہ جا پہنچا دکن میں بس وہیں کا ہو رہا
پارسی ہندو مسلماں یا مسیحی ہو کوئی
ہے دکن کو ہر کوئی اپنی ولایت جانتا

صحن گلشن میں کسی کام کو آئے کوئی
جائے گا بوئے ربا سے معطر ہو کر
حیدرآباد بھی اک باغ ہے ماشاء اللہ
ہے جہاں فیض کا دروازہ کشادہ سب پر

عزت قومی ترستی تھی صدا آنکھیں میں
آ کے بلدہ کے سوا نہ میں لگا اس کا پتہ

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse