دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یارب
دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یارب
اب زیست کے دن نباہتا ہوں یارب
طالب زر و مال کے ہیں سب دنیا میں
میں تجھ سے تجھی کو چاہتا ہوں یارب
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |