دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یارب

دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یارب
by میر انیس
295030دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یاربمیر انیس

دکھ میں ہر شب کراہتا ہوں یارب
اب زیست کے دن نباہتا ہوں یارب
طالب زر و مال کے ہیں سب دنیا میں
میں تجھ سے تجھی کو چاہتا ہوں یارب


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.