دیوار پھاندنے میں دیکھوگے کام میرا

دیوار پھاندنے میں دیکھوگے کام میرا
by انشاء اللہ خان انشا
294618دیوار پھاندنے میں دیکھوگے کام میراانشاء اللہ خان انشا

دیوار پھاندنے میں دیکھوگے کام میرا
جب دھم سے آ کہوں گا صاحب سلام میرا

ہمسائے آپ کے میں لیتا ہوں اک حویلی
اس شہر میں ہوا جو چندے قیام میرا

جو کچھ کہ عرض کی ہے سو کر دکھاؤں گا میں
واہی نہ بات سمجھو یوں ہی کلام میرا

اچھا مجھے ستاؤ جتنا کہ چاہو میں بھی
سمجھوں گا گر ہے انشا اللہ نام میرا

میں غش ہوا کہا جوں ساقی نے مجھ سے ہنس کر
یہ سبز جام تیرا اور سرخ جام میرا

پوچھا کسی نے مجھ کو ان سے کہ کون ہے یہ
تو بولے ہنس کے یہ بھی ہے اک غلام میرا

محشر کی تشنگی سے کیا خوف سید انشاؔ
کوثر کا جام دے گا مجھ کو امام میرا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.