دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے

دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے
by مرزا غالب
300535دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہےمرزا غالب

دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے
دیدۂ گریاں مرا فوارۂ سیماب ہے
کھول کر دروازۂ میخانہ بولا مے فروش
اب شکست توبہ میخواروں کو فتح الباب ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.