دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے
دیکھ وہ برق تبسم بس کہ دل بیتاب ہے
دیدۂ گریاں مرا فوارۂ سیماب ہے
کھول کر دروازۂ میخانہ بولا مے فروش
اب شکست توبہ میخواروں کو فتح الباب ہے
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |