راہ راست
by احمق پھپھوندوی

جو حق پر ہے ایمان کامل ہمارا
بنا لے گا کیا زور باطل ہمارا
جو ہم متحد ہو کے رہتے وطن میں
نہ تھا کوئی مد مقابل ہمارا
غلامی کی خو بو مسلط ہے ہم پر
دماغ اب ہمارا نہ اب دل ہمارا
رہ راست سے گر قدم ڈگمگایا
نہ ہوگا گزر تا بہ منزل ہمارا
جہاں سینٹ پر سینٹ ہیں اہل عالم
وہاں درجہ فصل ہے نل ہمارا
ہیں آوارۂ دشت مجنوں کی صورت
نہ لیلیٰ ہماری نہ محمل ہمارا
نہ کشتی نہ کشتی کے ملاح اپنے
نہ دریا نہ دریا کا ساحل ہمارا
تعصب نے برباد ہم کو کیا ہے
یہی ہے یہی صرف قاتل ہمارا
وطن پر مسلط ہیں انگریز جب تک
پنپنا یقیناً ہے مشکل ہمارا

This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.

Public domainPublic domainfalsefalse