رکھتے ہیں جو ہم چاہ تمہاری دل میں

رکھتے ہیں جو ہم چاہ تمہاری دل میں
by نظیر اکبر آبادی
294845رکھتے ہیں جو ہم چاہ تمہاری دل میںنظیر اکبر آبادی

رکھتے ہیں جو ہم چاہ تمہاری دل میں
آرام کی ہے امیدواری دل میں
تم حکم قرار کو نہ دو گے جب تک
البتہ رہے گی بے قراری دل میں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.