زندگانی سراب کی سی طرح
زندگانی سراب کی سی طرح
باد بندی حباب کی سی طرح
تجھ اوپر خون بے گناہوں کا
چڑھ رہا ہے شراب کی سی طرح
کون چاہے گا گھر بسر تجھ کو
مجھ سے خانہ خراب کی سی طرح
ٹک خبر لے کہ تیرے ہاتھوں سیں
جل رہا ہوں کباب کی سی طرح
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |