ساقی سے جو ہم نے مے کا اک جام لیا

ساقی سے جو ہم نے مے کا اک جام لیا
by نظیر اکبر آبادی
294843ساقی سے جو ہم نے مے کا اک جام لیانظیر اکبر آبادی

ساقی سے جو ہم نے مے کا اک جام لیا
پیتے ہی نشے کا یہ سرانجام لیا
معلوم نہیں جھک گئے یا بیٹھے رہے
یا گر پڑے یا کسی نے پھر تھام لیا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.