سال نو کا ہنگامہ
برطانیہ کی چھڑ گئی ہندوستاں سے جنگ
حالانکہ اس سے جنگ ہے سارے جہاں سے جنگ
گیتا سے اور گرنتھ سے زور آزمائیاں
قرآن کی آیتوں کے قشون گراں سے جنگ
ارجن کے اور بھیم کے گھر سے مقابلہ
پھر خاندان سرور کون و مکاں سے جنگ
توحید کے علم کو جھکانے کے حوصلے
جو قدسیوں کے ہاتھ میں ہے اس نشاں سے جنگ
سرحد کے غازیوں کو کچلنے کی نیتیں
بچے سے جنگ بوڑھے سے جنگ اور جواں سے جنگ
صلح و سلام و امن و اماں جس کی ہے متاع
غارت گروں کی ٹھن گئی اس کارواں سے جنگ
برق اور دخاں پہ کیوں نہ ہو ایمان خندہ زن
کرنے چلی ہے آج زمیں آسماں سے جنگ
ہے زیر دستیوں پہ زبردستیوں کی تاخت
موران نیم جان کی ہے پیل دماں سے جنگ
دھاوا سپاہ جبر کا ہے خیل صبر پر
توپ اور تفنگ کی ہے قلم اور زباں سے جنگ
ہم ناتواں سہی ہے خدا تو ہمارے ساتھ
اب بھی وہ کرتے ہیں تو کریں ناتواں سے جنگ
ذرہ کے ساتھ جنگ ہے جنگ آفتاب سے
خفاش کی عبث ہے شہہ خاوراں سے جنگ
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |