سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کا

سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کا
by ظہیر دہلوی
299889سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کاظہیر دہلوی

سخت دشوار ہے پہلو میں بچانا دل کا
کچھ نگاہوں سے برستا ہے چرانا دل کا

ہائے دل اور دل زار کے ہم سے برتاؤ
اور پھر تم سے دل زار پہ آنا دل کا

شمع سے زینت پہلو ہے نہ پروانے سے
تم کو منظور ہے ہر طرح جلانا دل کا

ناصحو زلف کے الجھاؤ برے ہوتے ہیں
کچھ ہنسی کھیل سمجھتے ہو چھڑانا دل کا

قہر ڈھائے ترے اظہار تمنا نے ظہیرؔ
حال کہتا ہے کسی سے کوئی دانا دل کا


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.