سرخ رو ہونے کے قابل کیا حنا تھی میں نہ تھا
سرخ رو ہونے کے قابل کیا حنا تھی میں نہ تھا
آپ کے قدموں کے نیچے اس کو جا تھی میں نہ تھا
دیکھتے کیا ہو ادھر گر زلف برہم ہو گئی
یہ سراسر حرکت باد صبا تھی میں نہ تھا
جل گئے اغیار سب محفل میں آنے سے مرے
اے پری یہ گرمیٔ آہ رسا تھی میں نہ تھا
کیوں نہ اس حسرت سے میرا شیشۂ دل چور ہو
باغ تھا ساقی تھا سبزہ تھا ہوا تھی میں نہ تھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |