سما کر دل میں نظروں سے نہاں ہے
سما کر دل میں نظروں سے نہاں ہے
مجھے یاد آنے والے تو کہاں ہے
خدائی کہکشاں کہتی ہے جس کو
وہ عذرا کا خرام رائیگاں ہے
اندھیرے بادلوں سے پوچھ زاہد
مری کھوئی ہوئی توبہ کہاں ہے
یہ کس نے پیار کی نظروں سے دیکھا
کہ میرے دل کی دنیا پھر جواں ہے
جوانی رائیگاں جائے تو اچھا
جوانی ایک خواب رائیگاں ہے
This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator. |