سورۃ الإنفطار

تعارف سورت edit

عربی متن edit

اردو تراجم edit

احمد علی edit

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

جب آسمان پھٹ جائے (۱) اورجب ستارے جھڑ جائیں (۲) اور جب سمندر ابل پڑیں (۳) اور جب قبریں اکھاڑ دی جائیں (۴) تب ہر شخص جان لے گا کہ کیا آگے بھیجا اور کیا پیچھے چھوڑ آیا (۵) اے انسان تجھے اپنے رب کریم کے بارے میں کس چیز نے مغرور کر دیا (۶) جس نے تجھے پیدا کیا پھر تجھے ٹھیک کیا پھر تجھے برابر کیا (۷) جس صورت میں چاہا تیرے اعضا کو جوڑ دیا (۸) نہیں نہیں بلکہ تم جزا کو نہیں مانتے (۹) اور بے شک تم پر محافظ ہیں (۱۰) عزت والے اعمال لکھنے والے (۱۱) وہ جانتے ہیں جو تم کرتے ہو (۱۲) بےشک نیک لوگ نعمت میں ہوں گے (۱۳) اور بے شک نافرمان دوزخ میں ہوں گے (۱۴) انصاف کے دن اس میں داخل ہوں گے (۱۵) اور وہ اس سے کہیں جانے نہ پائیں گے (۱۶) اورتجھے کیا معلوم انصاف کا دن کیا ہے (۱۷) پھر تجھے کیا خبر کہ انصاف کا دن کیا ہے (۱۸) جس دن کوئی کسی کے لیے کچھ بھی نہ کر سکے گااور اس دن الله ہی کا حکم ہوگا (۱۹)۔