سورۃ المجادلة
تعارف سورت
editعربی متن
editاردو تراجم
editاحمد علی
editشروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
بے شک الله نے اس عورت کی بات سن لی ہے جو آپ سے اپنے خاوند کے بارے میں جھگڑتی تھی اور الله کی جناب میں شکایت کرتی تھی اور الله تم دونوں کی گفتگو سن رہا تھا بے شک الله سب کچھ سننے والا دیکھنے والا ہے (۱) جو لوگ تم میں سے اپنی عورتوں سے ظہار کرتے ہیں وہ ان کی مائیں نہیں ہو جاتیں ان کی مائیں تو وہی ہیں جنہوں نے انہیں جنا ہے اور بےشک انہوں نے ایک بیہودہ اور جھوٹی بات منہ سے نکالی ہے اور بے شک الله معاف کرنے والا بخشنے والا ہے (۲) اور جو لوگ اپنی بیویوں سے اظہار کرتے ہیں پھر اس کہی ہوئی بات سے پھرنا چاہیں تو ایک غلام ایک دوسرے کو ہاتھ لگانے سے پہلے آزاد کر دیں یہ اس کے لیے اس سے تمہیں نصیحت ہو اور الله جو کچھ تم کرتے ہو اس کی خبر رکھتا ہے (۳) پس جو شخص نہ پائے تو دو مہینے کے لگاتار روزے رکھے اس سے پہلےکہ ایک دوسرے کو چھوئیں پس جو کوئی ایسا نہ کر سکے تو ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلائے یہ ا س لیے کہ تم الله اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور یہ الله کی حدیں ہیں اورمنکروں کے لیے دردناک عذاب ہے (۴) بے شک جو لوگ الله اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں وہ ذلیل کیے جائیں گے جس طرح ذلیل کیے گئے وہ لوگ جو ان سے پہلے تھے اور ہم نے تو صاف صاف آیتیں نازل کر دی ہیں اور منکروں کے لیے ذلت کا عذاب ہے (۵) جس دن ان سب کو الله قبروں سے اٹھائے گا پھر ان کو بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے جس کو الله نے یاد رکھا ہے اور وہ بھول گئے ہیں اور الله کے سامنے ہر چیز موجود ہے (۶) کیا آپ نے نہیں دیکھا الله جانتا ہے جو کچھ آسمانوں اور زمین میں ہے (یہاں تک) کہ جو کوئی مشورہ تین آدمیوں میں ہوتا ہے تو وہ چوتھا ہوتا ہے اور جو پانچ میں ہوتا ہے تو وہ چھٹا ہوتا ہے اور خواہ اس سے کم کی سرگوشی ہو یا زیادہ کی مگر وہ ہر جگہ ان کے ساتھ ہوتا ہے پھر انہیں قیامت کے دن بتائے گا کہ وہ کیا کرتے تھے بے شک الله ہر چیز کو جاننے والا ہے (۷) کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جو سرگوشی کرنے سے روکے گئے تھے پھر وہ اسی بات کی طرف لوٹتے ہیں جس سے انہیں روکا گیا تھا اور گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی کرتے ہیں اور جب وہ آپ کے پاس آتے ہیں تو آپ کو ایسے لفظوں سے سلام کرتے ہیں جن سے الله نے آپ کو سلام نہیں دیا اور اپنے دلوں میں کہتے ہیں کہ ہمیں الله اس پر کیوں عذاب نہیں دیتا جو ہم کہہ رہے ہیں ان کے لیے دوزخ کافی ہے وہ اس میں داخل ہوں گے پس وہ کیا ہی برا ٹھکانہ ہے (۸) اے ایمان والو جب تم آپس میں سرگوشی کرو تو گناہ اور سرکشی اور رسول کی نافرمانی کی سرگوشی نہ کرو اورنیکی اور پرہیز گاری کی سرگوشی کرو اور الله سے ڈرو جس کی طرف تم جمع کیے جاؤ گے (۹) (یہ) سرگوشی تو صرف شیطانی بات ہے تاکہ ایمان داروں کو غمناک کر دے حالانکہ بغیر حکم الله کے کچھ بھی ضرر نہیں دے سکتی اور ایمان والے تو الله ہی پربھروسہ رکھتے ہیں (۱۰) اے ایمان والو جب تمہیں مجلسوں میں کھل کر بیٹھنے کو کہا جائے تو کھل کر بیٹھو الله تمیں فراخی دے گا اور جب کہا جائے کہ اٹھ جاؤ تو اٹھ جاؤ تم میں سے الله ایمان داروں کے اور ان کے جنہیں علم دیا گیا ہے درجے بلند کرے گا اور جو کچھ تم کرتے ہواللہ اس سے خبردار ہے (۱۱) اے ایمان والو جب تم رسول سے سرگوشی کرو تو اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دے لیا کرو یہ تمہارے لیے بہتر اور زیادہ پاکیزہ بات ہے پس اگر نہ پاؤ تو الله بخشنے والا نہایت رحم والا ہے (۱۲) کیا تم اپنی سرگوشی سے پہلے صدقہ دینے سے ڈر گئے پھر جب تم نے نہ کیا اور الله نے تمہیں معاف بھی کردیا تو (بس) نماز ادا کرو اور زکواة دو اور الله اور اس کے رسول کی اطاعت کرو اور جو کچھ تم کرتے ہو الله اس سے خبردار ہے (۱۳) کیا آپ نے ان کو نہیں دیکھا جنہوں نے اس قوم سے دوستی رکھی ہے جن پر الله کا غضب ہے نہ وہ تم میں سے ہیں اور نہ ان میں سے اوروہ جان بوجھ کر جھوٹ پر قسمیں کھاتے ہیں (۱۴) الله نے ان کے لیے سخت عذاب تیار کر رکھا ہے بے شک وہ بہت ہی برا ہے جو کچھ وہ کرتے ہیں (۱۵) انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا لیا ہے پس وہ (لوگوں کو) الله کی راہ سے روکتے ہیں تو ان کے لیے ذلیل کرنے والاعذآب ہے (۱۶) الله کے مقابلہ میں نہ تو ان کے مال ہی کچھ کام آئیں گے اور نہ ان کی اولاد کچھ کام آئے گی یہ دوزخی لوگ ہیں وہ اس میں ہمیشہ رہنے والے ہیں (۱۷) جس دن الله ان سب کو قبروں سے اٹھائے گا تو اس کے سامنے بھی ایسی ہی قسمیں کھائیں گے جیسی کہ تمہارے سامنے کھاتے ہیں اور سمھجھ رہے ہیں کہ ہم رستے پر ہیں خبردار بے شک وہی جھوٹے ہیں (۱۸) ان پر شیطان نے غلبہ پا لیا ہے پس اس نے انہیں الله کا ذکر بھلا دیا ہے یہی شیطان کا گروہ ہے خبردار بے شک شیطان کا گروہ ہی نقصان اٹھانے والا ہے (۱۹) بے شک جو لوگ الله اورا سکے رسول کی مخالفت کرتے ہیں یہی لوگ ذلیلوں میں ہیں (۲۰) الله نے لکھ دیا ہے کہ میں اور میرے رسول ہی غالب رہیں گے بے شک الله زور آور زبردست ہے (۲۱) آپ ایسی کوئی قوم نہ پائیں گے جو الله اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہو اور ان لوگو ں سے بھی دوستی رکھتے ہوں جو الله اور اس کے رسول کی مخالفت کرتے ہیں گو وہ ان کے باپ یا بیٹے یا بھائی یا کنبے کے لوگ ہی کیوں نہ ہوں یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں میں اللہ نے ایمان لکھ دیا ہے اور ان کو اپنے فیض سے قوت دی ہے اور وہ انہیں بہشتوں میں داخل کرے گا جن کے نیچے نہریں بہہ رہی ہوں گی وہ ان میں ہمیشہ رہیں گے الله ان سے راضی ہوا اور وہ اس سے راضی ہوئے یہی الله کا گروہ ہے خبردار بے شک الله کا گروہ ہی کامیاب ہونے والا ہے (۲۲)۔