سورۃ المنافقون

تعارف سورت edit

عربی متن edit

اردو تراجم edit

احمد علی edit

شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے

جب آپ کے پاس منافق آتے ہیں تو کہتے ہیں ہم گواہی دیتے ہیں کہ بے شک آپ الله کے رسول ہیں اور الله جانتا ہے کہ بے شک آپ اس کے رسول ہیں اور الله گواہی دیتا ہے کہ بے شک منافق جھوٹے ہیں (۱) انہوں نے اپنی قسموں کو ڈھال بنا کر رکھا ہے پھر (لوگوں کو) الله کی راہ سے روکتے ہیں بے شک کیسا برا کام ہے جو وہ کر رہے ہیں (۲) یہ اس لیے کہ وہ ایمان لائے پھر منکر ہو گئے پس ان کے دلوں پر مہر کر دی گئی ہے پس وہ نہیں سمجھتے (۳) اور جب آپ ان کو دیکھیں تو اپ کو ان کے ڈیل ڈول اچھے لگیں اور اگر وہ بات کریں تو آپ انکی بات سن لیں گویا کہ وہ دیوار سے لگی ہوئی لکڑیاں ہیں وہ ہر آواز کو اپنے ہی اُوپر خیال کرتے ہیں وہی دشمن ہیں پس ان سے ہوشیار رہيے الله انہیں غارت کرے کہاں وہ بہکے جا رہے ہیں (۴) اور جب ان سے کہا جائے کہ آؤ تمہارے لیے رسول الله مغفرت طلب کریں تو اپنے سر پھیر لیتے ہیں اور آپ انہیں دیکھیں گے کہ وہ رکتے ہیں ایسے حال میں کہ وہ تکبر کرنے والے ہیں (۵) برابر ہے خواہ وہ آپ ان کے لیے معافی مانگیں یا نہ مانگیں الله انہیں ہر گز نہیں بخشے گا بے شک الله بدکار قوم کو ہدایت نہیں کرتا (۶) وہی لوگ ہیں جوکہتے ہیں کہ ان پر خرچ نہ کرو جو رسول الله کے پاس ہیں یہاں تک کہ وہ تتر بتر ہو جائیں اور آسمانوں اور زمین کے خزانے الله ہی کے لیے ہیں لیکن منافق نہیں سمجھتے (۷) وہ کہتے ہیں کہ اگر ہم مدینہ کی طرف لوٹ کر گئے تو اس میں سے عزت والا ذلیل کو ضرور نکال دے گا اور عزت تو الله اوراس کے رسول اور مومنین ہی کے لیے ہے لیکن منافق نہیں جانتے (۸) اے ایمان والو تمہیں تمہارے مال اور تمہاری اولاد الله کے ذکر سے غافل نہ کر دیں اور جو کوئی ایسا کرے گا سووہی نقصان اٹھانے والے ہیں (۹) اوراس میں سے خرچ کرو جو ہم نے تمہیں روزی دی ہے اس سے پہلے کہ کسی کو تم میں سے موت آجائے تو کہے اے میرے رب تو نے مجھے تھوڑی مدت کے لیے ڈھیل کیوں نہ دی کہ میں خیرات کرتا اور نیک لوگو ں میں ہو جاتا (۱۰) اور الله کسی نفس کو ہرگز مہلت نہیں دے گا جب اس کی اجل آجائے گی اور الله اس سے خبردار ہے جو تم کرتے ہو (۱۱)۔