سورۃ النمل
تعارف سورت
editعربی متن
editاردو تراجم
editاحمد علی
editترجمہ احمد علی
سورة النَّمل
شروع الله کے نام سے جو بڑا مہربان نہایت رحم والا ہے
طسۤ یہ آیتیں قرآن کی اور کتاب روشن کی ہیں (۱) ایمان داورں کے لیے ہدایت اور خوشخبری ہے (۲) جو نماز ادا کرتے ہیں اور زکوةٰ دیتے ہیں اور وہ آخرت پر یقین رکھتے ہیں (۳) البتہ جو لوگ آخرت پر ایمان نہیں رکھتے ہم نےان کے اعمال ان کے لیے اچھے کر دکھائے ہیں پس وہ سرگرداں پھرتے ہیں (۴) وہی ہیں جنہیں برا عذاب ہونا ہے اور وہ آخرت میں بڑے ہی خسارہ میں ہوں گے (۵) اور تجھے بڑے حکمت والے علم والے کی طرف سے قرآن دیاجارہا ہے (۶) جب موسیٰ نے اپنے گھر والوں سے کہا کہ میں نے آگ دیکھی ہے میں ابھی وہاں سے تمہارے پاس کوئی خبر لاتا ہوں یا کوئی انگارا سلگا کر لاتا ہوں تاکہ تم سینکو (۷) پھر جب موسیٰ وہاں آئے تو آواز آئی کہ جو آگ میں اور اس کے پاس ہے وہ با برکت ہے اور الله پاک ہے جو تمام جہان کا رب ہے (۸) اے موسیٰ وہ میں الله ہوں زبردست حکمت والا (۹) اور اپنی لاٹھی ڈال دے پھر جب اسے دیکھا کہ وہ سانپ کی طرح چل رہی ہے تو پیٹھ پھیر کر بھاگا اورپیچھے مڑ کر نہ دیکھا اے موسیٰ ڈرو مت کیونکہ میرے حضور میں رسول ڈرا نہیں کرتے (۱۰) مگر جس نے ظلم کیا پھر برائی کے بعد اسے نیکی سے بدل دیا ہوتو میں بخشنے والا مہربان ہوں (۱۱) اور اپنا ہاتھ اپنےگریبان میں ڈال دے وہ سفید بے عیب نکلے گا یہ دونوں ملا کر نونشانیاں فرعون اور اس کی قوم کی طرف لے کرجا کیونکہ وہ بدکار لوگ ہیں (۱۲) پھر جب ان کے پاس آنکھیں کھولنے والی ہماری نشانیاں آئیں تو کہنے لگے یہ تو صاف جادو ہے (۱۳) اور انہوں نے انکا ظلم اور تکبر سے انکار کرد یا حالانکہ ان کے دل یقین کر چکے تھے پھر دیکھ مفسدوں کا انجام کیسا ہوا (۱۴) اور ہم نے داؤد اور سلیمان کو علم دیا اور کہنے لگے الله کا شکر ہے جس نے ہمیں بہت سے ایمان دار بندوں پر فضیلت دی (۱۵) اور سلیمان داؤد کا وارث ہوا اور کہا اے لوگو ہمیں پرندوں کی بولی سکھائی گئی ہے او رہمیں ہر قسم کے سازو سامان دیے گئے ہیں بے شک یہ صریح فضیلت ہے (۱۶) اور سلیمان کے پاس اس کے لشکر جن اور انسان اور پرندے جمع کیے جاتے پھر انکی جماعتیں بنائی جاتیں (۱۷) یہاں تک کہ جب چیونٹیوں کے میدان پر پہنچے ایک چیونٹی نے کہا اے چیونٹیو اپنے گھروں میں گھس جاؤ تمہیں سلیمان اور اس کی فوجیں نہ پیس ڈالیں اور انہیں خبر بھی نہ ہو (۱۸) پھر اس کی بات سے مسکرا کر ہنس پڑا اور کہا اے میرے رب مجھے توفیق دے کہ میں تیرے احسان کا شکر کروں جو تو نے مجھ پر اور میرے ماں باپ پر کیا اور یہ کہ میں نیک کام کروں جوتو پسند کرے اور مجھے اپنی رحمت سے اپنے نیک بندوں میں شامل کر لے (۱۹) اور پرندوں کی حاضری لی تو کہا کیا بات ہے جو میں ہُد ہُد کو نہیں دیکھتا کیا وہ غیر حاضر ہے (۲۰) میں اسے سخت سزا دوں گا یا اسے ذبح کر دوں گا یا وہ میرے پاس کوئی صاف دلیل بیان کرے (۲۱) پھر تھوڑی دیر کے بعد ہُد ہُد حاضر ہوا اور کہا کہ میں حضور کے پاس وہ خبر لایا ہوں جو حضور کو معلوم نہیں اور سباسے آپ کے پاس ایک یقینی خبر لایا ہوں (۲۲) میں نے ایک عورت کو پایا جو ان پر بادشاہی کرتی ہے اور اسے ہر چیز دی گئی ہے اور اس کا بڑا تخت ہے (۲۳) میں نے پایا کہ وہ اور اس کی قوم الله کے سوا سورج کو سجدہ کرتے ہیں اور شیطان نے ان کے اعمال کو انہیں آراستہ کر دکھایا ہے اور انہیں راستہ سے روک دیا ہے سو وہ راہ پر نہیں چلتے (۲۴) الله ہی کو کیوں نہ سجدہ کریں جو آسمانوں اور زمین کی چھپی ہوئی چیزوں کو ظاہر کرتا ہے اور جو تم چھپاتے ہو اورجو ظاہر کرتے ہو سب کو جانتا ہے (۲۵) الله ہی ایسا ہےکہ اس کے سواکوئی معبود نہیں ہے اوروہ عرش عظیم کا مالک ہے (۲۶) کہا ہم ابھی دیکھ لیتے ہیں کہ تو سچ کہتا ہے یا جھوٹوں میں سے ہے (۲۷) میرا یہ خط لے جا اور ان کی طرف ڈال دے پھر ان کے ہاں سے واپس آ جا پھر دیکھ وہ کیا جواب دیتے ہیں (۲۸) کہنے لگی اے دربار والو میرے پاس ایک معزز خط ڈالا گیا ہے (۲۹) وہ خط سلیمان کی طرف سے ہے اور وہ یہ ہے الله کے نام سے شروع کرتا ہوں جو بے حد مہربان نہایت رحم والا ہے (۳۰) میرے سامنے تکبر نہ کرو اور میرے پاس مطیع ہو کر چلی آؤ (۳۱) کہنے لگی اے دربار والو مجھے میرے کام میں مشورہ دو میں کوئی بات تمہارے حاضر ہوئے بغیر طے نہیں کر تی (۳۲) کہنے لگے ہم بڑے طاقتور اور بڑے لڑنے والے ہیں اور کام تیرے اختیار میں ہے سو دیکھ لے جو حکم دینا ہے (۳۳) کہنے لگی بادشاہ جب کسی بستی میں داخل ہوتے ہیں اسے خراب کر دیتے ہیں اور وہاں کے سرداروں کو بے عزت کرتے ہیں اور ایسا ہی کریں گے (۳۴) اور میں ان کی طرف کچھ تحفہ بھیجتی ہوں پھر دیکھتی ہوں کہ ایلچی کیا جواب لے کر آتے ہیں (۳۵) پھر جب سلیمان کے پاس آیا فرمایا کیا تم میری مال سے مدد کرنا چاہتے ہو سو جو کچھ مجھے الله نے دیا ہے اس سے بہتر ہے جو تمہیں دیا ہے بلکہ تم ہی اپنے تحفہ سے خوش رہو (۳۶) ان کی طرف واپس جاؤ ہم ان پرا یسے لشکر لے کر پہنچیں گے جن کا وہ مقابلہ نہ کر سکیں گے اور ہم انہیں وہاں سے ذلیل کر کے نکال دیں گے (۳۷) کہا اے دربار والو تم میں کوئی ہے کہ میرے پاس اس کا تخت لے آئے اس سے پہلے کہ وہ میرے پاس فرمانبردار ہو کر آئيں (۳۸) جنوں میں سے ایک دیو نے کہا میں تمہیں وہ لا دیتا ہوں اس سے پہلے کہ تو اپنی جگہ سے اٹھے اور میں اس کے لیے طاقتور امانت دار ہوں (۳۹) اس شخص نے کہا جس کے پاس کتاب کا علم تھا میں اسے تیری آنکھ جھپکنے سے پہلے لا دیتا ہوں پھر جب اسے اپنے روبرو رکھا دیکھا تو کہنے لگا یہ میرے رب کا ایک فضل ہے تاکہ میری آزمائش کرے کیا میں شکر کرتا ہوں یا ناشکری اور جو شخص شکر کرتا ہے اپنے ہی نفع کے لیے شکر کرتا ہے اورجو ناشکری کرتا ہے تو میرا رب بھی بے پرواہ عزت والا ہے (۴۰) کہا اس کے لیے اس کے تخت کی صورت بدل دو ہم دیکھیں کیا اسے پتہ لگتا ہے یا انہیں میں ہوتی ہے جنہیں پتہ نہیں لگتا (۴۱) پھر جب آئی کہا گیا کیا تیرا تخت ایسا ہی ہے کہنے لگی گویاکہ یہ وہی ہے اور ہمیں تو پہلے ہی معلوم ہو گیا تھا اور ہم فرمانبردار ہو چکے ہیں (۴۲) اور اسے ان چیزو ں سے روک دیا جنہیں الله کےسوا پوجتی تھی بے شک وہ کافروں میں سے تھی (۴۳) اسے کہا گیا اس محل میں داخل ہو پھر جب اسے دیکھا خیال کیا کہ وہ گہرا پانی ہے اور اپنی پنڈلیاں کھولیں کہا یہ تو ایسا محل ہے جس میں شیشے جڑے ہوئے ہیں کہنے لگی اے میرے رب میں نے اپنے نفس پر ظلم کیا تھا اور میں سلیمان کے ساتھ الله کی فرمانبردار ہوئی جو سارے جہاں کا رب ہے (۴۴) اور ہم نے ثمود کی طرف ان کے بھائی صالح کو بھیجاکہ الله کی بندگی کرو پھر وہ دو فریق ہو کر آپس میں جھگڑنے لگے (۴۵) کہا اے میری قوم بھلائی سے پہلے برائی کو کیوں جلدی مانگتے ہو الله سے گناہ کیوں نہیں بخشواتے تاکہ تم پر رحم کیا جائے (۴۶) کہنے لگے ہمیں تو تجھ سے اور تیرے ساتھیوں سے نحوست معلوم ہوئی کہا تہاری نحوست الله کی طرف سے ہے بلکہ تم لوگ آزمائش میں ڈالے گئے ہو (۴۷) اور اس شہر میں نو آدمی ایسے تھے جو زمین میں فساد کرتے تھے اوراصلاح نہیں کرتے تھے (۴۸) کہنے لگے آپس میں الله کی قسم کھاؤ کہ صالح اور اس کے گھر والوں پر شبخوں ماریں پھر اس کے وارث سے کہہ دیں ہم تو اس کے کنبہ کی ہلاکت کے وقت موجود ہی نہ تھے اور بے شک ہم سچے ہیں (۴۹) اور انہوں نے ایک داؤ کیا اور ہم نے بھی ایساداؤ کیا کہ انہیں خبربھی نہ ہوئی (۵۰) پھر دیکھو ان کے داؤ کا کیا انجام ہوا کہ ہم نے انہیں اوران کی ساری قوم کو ہلاک کر دیا (۵۱) سو یہ ان کے گھر ہیں جو ان کے ظلم کے سبب سے ویران پڑے ہیں بے شک اس میں دانشمندو ں کے لیے عبرت ہے (۵۲) اور ہم نے ایمان اور تقویٰ والوں کو نجات دی (۵۳) اورلوط کو جب اس نے اپنی قوم کو کہا کیا تم بے حیائی کرتے ہو حالانکہ تم سمجھ دا ر ہو (۵۴) کیا تم عورتوں کو چھوڑ کر مردوں پر خواہش کر کے آتے ہو بلکہ تم لوگ جاہل ہو (۵۵) پھر اس کی قوم کا اور کوئی جواب نہ تھا سوائے ا س کے کہ یہ کہا لوط کے گھر والوں کو اپنی بستی سے نکال دو یہ لوگ بڑے پاک بنتے ہیں (۵۶) پھر ہم نے لوط اور اس کے گھر والوں کو سوائے اس کی بیوی کے بچا لیا ہم اس کو پیچھے رہنے والو ں میں ٹھہرا چکے تھے (۵۷) اورہم نے ان پر مینہ برسایا پھر ڈرائے ہوؤں کا مینہ برا تھا (۵۸) کہہ دے سب تعریف الله کے لیے ہے اور اس کے برگزیدہ بندوں پر سلام ہے بھلا الله بہتر ہے یا جنہیں وہ شریک بناتے ہیں (۵۹) بھلا کس نے آسمان اور زمین بنائے اور تمہارے لیے آسمان سے پانی اتار پھر ہم نے اس سے رونق والے باغ اگائے تمہارا کام نہ تھا کہ ان کے درخت اگاتے کیا الله تعالیٰ کے ساتھ کوئی اوربھی معبود ہے بلکہ یہ لوگ کجروی کر رہے ہیں (۶۰) بھلا زمین کو ٹھہرنے کی جگہ کس نے بنایا اور اس میں ندیاں جاری کیں اور زمین کے لنگر بنائے اور دو دریاؤں میں پردہ رکھا کیا الله کے ساتھ کوئی اوربھی معبود ہے بلکہ اکثر ان میں بے سمجھ ہیں (۶۱) بھلا کون ہے جوبے قرار کی دعا قبول کرتا ہے اوربرائی کو دور کرتا ہے اور تمہیں زمین میں نائب بناتا ہے کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود بھی ہے تم بہت ہی کم سمجھتے ہو (۶۲) بھلا کون ہے جو تمہیں جنگل اور دریا کے اندھیروں میں راستہ بتاتاہے اور اپنی رحمت سے پہلے کون خوشخبری کی ہوائیں چلاتا ہے کیا الله کے ساتھ کوئی اور معبود ہے الله ان کے شرک کرنے سے بہت بلند ہے (۶۳) بھلا کون ہے جو از سرِ نو خلقت کو پیدا کرتا ہے پھر اسے دوبارہ بنائے گا اور کون ہے وہ جو تمہیں آسمان اور زمین سے روزی دیتا ہے کیا الله کے ساتھ کوئی اور بھی معبود ہے کہہ دے اپنی دلیل لاؤ اگر تم سچےہو (۶۴) کہہ دے الله کے سوا آسمانوں اور زمین میں کوئی بھی غیب کی بات نہیں جانتا اور انہیں اس کی بھی خبر نہیں کہ کب اٹھائے جائیں گے (۶۵) بلکہ آخرت کے معاملے میں تو ان کی سمجھ گئی گزری ہے بلکہ وہ اس سے شک میں ہیں بلکہ وہ اس سے اندھے ہی ہیں (۶۶) اور کافر کہتے ہیں کہ کیا جب ہم اور ہمارے باپ دادا مٹی ہوگئے کیا ہم زمین سے نکالے جائیں گے (۶۷) اس کا تو ہم سے اور ہمارےپہلے باپ دادا سے وعدہ ہوتا آیا ہے یہ تو صرف پہلوں کی کہانیاں ہیں (۶۸) کہہ دے تم زمین میں چل پھر کر دیکھو کہ گناہگاروں کا کیا انجام ہوا (۶۹) اور ان پر غم نہ کر اور ان کے فریب کرنے سے تنگ دل نہ ہو (۷۰) اور کہتے ہیں یہ وعدہ کب ہوگا اگر تم سچے ہو (۷۱) کہہ دے شاید بعض وہ چیزیں جن کی تم جلدی کرتے ہو تمہاری پیٹھ کے پیچھے آلگی ہوں (۷۲) اور بے شک تیرا رب تو لوگوں پر فضل کرتا ہے لیکن اِن میں سے اکثر شکر نہیں کرتے (۷۳) اور بے شک تیرا رب جانتا ہے جو ان کے دلوں میں پوشیدہ ہے اور جو وہ ظاہر کرتے ہیں (۷۴) اور آسمان اور زمین میں ایسی کوئی پوشیدہ بات نہیں جو روشن کتاب میں نہ ہو (۷۵) بے شک یہ قرآن بنی اسرائیل پر اکثر ان باتوں کو ظاہر کرتا ہے جن میں وہ اختلاف کرتے ہیں (۷۶) اور بے شک وہ ایمانداروں کے لیے ہدایت اور رحمت ہے (۷۷) بے شک تیرا رب ان کے درمیان اپنے حکم سے فیصلہ کرے گا اور وہ غالب علم والا ہے (۷۸) سو الله پر بھروسہ کر بے شک تو صریح حق پر ہے (۷۹) البتہ تُو مردوں کو نہیں سنا سکتا اور نہ بہروں کو اپنی پکارسنا سکتا ہے جب وہ پیٹھ پھیر کر لوٹیں (۸۰) اور نہ تو اندھوں کو اُن کی گمراہی دور کر کے ہدایت کر سکتا ہے تو اُن ہی کو سنا سکتا ہے جو ہماری آیتوں پر ایمان لائیں سو وہی مان بھی لیتے ہیں (۸۱) اور جب ان پر وعدہ پورا ہوگا تو ہم ان کے لیے زمین سے ایک جانور نکالیں گے جو ان سے باتیں کرے گا کہ لوگ ہماری آیتوں پر یقین نہیں لاتے تھے (۸۲) اورجس دن ہم ہر امت میں سے ایک گروہ ان لوگوں کا جمع کریں گے جو ہماری آیتوں کو جھٹلاتے تھے پھر ان کی جماعت بندی ہو گی (۸۳) یہاں تک کہ جب سب حاضر ہوں گے کہے گا کیا تم نے میری آیتوں کو جھٹلایا تھا حالانکہ تم اُنہیں سمجھے بھی نہ تھے یا کیا کرتے رہے ہو (۸۴) اور ان کے ظلم سے ان پر الزام قائم ہو جائے گا پھر وہ بول بھی نہ سکیں گے (۸۵) کیا نہیں دیکھتے کہ ہم نے رات بنائی تاکہ اس میں چین حاصل کریں اور دیکھنے کو دن بنایا البتہ اس میں اُن لوگوں کے لیے نشانیاں ہیں جو ایمان لاتے ہیں (۸۶) اور جس دن صور پھونکا جائے گا تو جوکوئی آسمان میں ہے اور جو کوئی زمین میں ہے سب ہی گھبرائیں گے مگر جسے الله چاہے اور سب اس کے پاس عاجز ہو کر چلے آئیں گے (۸۷) اور تو جو پہاڑوں کو جمے ہوئے دیکھ رہا ہے یہ تو بادلوں کی طرح اڑتے پھریں گے اُس الله کی کاریگری سے جس نے ہر چیز کو مضبوط بنا رکھا ہے اسے خبر ہے جو تم کرتے ہو (۸۸) جو نیکی لائے گا سواسے اس سے بہتر بدلہ ملے گا اور وہ اس دن کی گھبراہٹ سے بھی امن میں ہوں گے (۸۹) اور جو برائی لائے گا سو اُن کے منہ آگ میں اوندھے ڈالے جائیں گے تمہیں وُہی بدلہ مل رہا ہے جو تم کرتے تھے (۹۰) مجھے تو یہی حکم دیا گیا ہے کہ اس شہر کے مالک کی بندگی کروں جس نے اسے عزت دی ہے اور ہر ایک چیز اُسی کی ہے اور مجھے حکم دیا گیا ہے کہ میں فرمانبرداروں میں رہوں (۹۱) اور یہ بھی کہ قرآن سنا دوں پھر جو کوئی راہ پر آ گیا تو وہ اپنے بھلے کو راہ پر آتا ہے اور جو گمراہ ہوا تو کہہ دو میں تو صرف ڈرانے والوں میں سے ہوں (۹۲) اور کہہ دو سب تعریف الله کے لیے ہےتمہیں عنقریب اپنی نشانیاں دکھا دے گا پھرتم انہیں پہچان لو گے اور تیرا رب اس سے بے خبر نہیں جو تم کرتے ہو (۹۳)۔