شام کی سرحد سے رُخصت ہے وہ رندِ لم یزل

شام کی سرحد سے رُخصت ہے وہ رندِ لم یزل (1924)
by محمد اقبال
296116شام کی سرحد سے رُخصت ہے وہ رندِ لم یزل1924محمد اقبال

شام کی سرحد سے رُخصت ہے وہ رندِ لم یزل
رکھ کے میخانے کے سارے قاعدے بالائے طاق

یہ اگر سچ ہے تو ہے کس درجہ عبرت کا مقام
رنگ اک پَل میں بدل جاتا ہے یہ نیلی رِواق

حضرتِ کرزن کو اب فکرِ مداوا ہے ضرور
حُکم برداری کے معدے میں ہے دردِ لایُطاق

وفد ہندُستاں سے کرتے ہیں سرآغا خاں طلب
کیا یہ چُورن ہے پئے ہضمِ فلسطین و عراق؟


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.