شعرائے قوم سے خطاب
اے شاعران قوم زمانہ بدل گیا
پر مثل زلف یار تمہارا نہ بل گیا
پیٹو گے کب تلک سر رہ تم لکیر کو
بجلی کی طرح سانپ تڑپ کر نکل گیا
اٹھو وگرنہ حشر نہیں ہوگا پھر کبھی
دوڑو زمانہ چال قیامت کی چل گیا
اک تم کہ جم گئے ہو جمادات کی طرح
اک وہ کہ گویا تیر کماں سے نکل گیا
ہاں ہاں سنبھالو قوم کو شاید سنبھل ہی جائے
گر گر کے ملک ہند کچھ آخر سنبھل گیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |