شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم

شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم  (1866) 
by شاہ آثم

شکل جانانہ جا بجا ہیں ہم
کہیں ناز اور کہیں ادا ہیں ہم

کہیں عیسیٰ ہیں ہم کہیں مردہ
کہیں زندہ کہیں فنا ہیں ہم

کہیں اعلیٰ ہیں اور کہیں ادنیٰ
کہیں سلطاں کہیں گدا ہیں ہم

ہیں کہیں عاشق جگر خستہ
کہیں معشوق دل ربا ہیں ہم

کہیں قطرہ ہیں اور کہیں دریا
کہیں کشتی کے ناخدا ہیں ہم

ہیں کہیں ہم دوائے دافع درد
اور کہیں درد لا دوا ہیں ہم

کہیں ہیں شاہ صورت خادم
اور کہیں آثمؔ گدا ہیں ہم

This work was published before January 1, 1929 and is anonymous or pseudonymous due to unknown authorship. It is in the public domain in the United States as well as countries and areas where the copyright terms of anonymous or pseudonymous works are 100 years or less since publication.

Public domainPublic domainfalsefalse