شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
شہر دل آباد تھا جب تک وہ شہر آرا رہا
جب وہ شہر آرا گیا پھر شہر دل میں کیا رہا
کیا رہا پھر شہر دل میں جز ہجوم درد و غم
تھی جہاں فوج طرب واں لشکر غم آ رہا
آ رہا آنکھوں میں دم تو بھی نہ آیا وہ صنم
حیف کس سے پوچھیے جا کر کہ وہ کس جا رہا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |