صفحہ 1 - تعلیم خصوصی
تعلیم خصوصی
میں ون او ون فری وے سے ویلشر ایسٹ پر نکلا اور پُل کے نیچے سےگزر کر پہلی ٹریفک لائٹ پر ویسٹ وڈ ویلج کے لیے لفٹ ٹرن لیا۔ تین بلاک کے بعد ہم یونیورسٹی آف کیلی فورنیا ایٹ لاس اینجلس ( اُ کلا ) کے کیمپس میں داخل ہو رے تھے۔
اُکلا، امریکہ کی دس مشہور یونیورسٹیوں میں شمار ہوتی ہے۔ یہ جگہ میرے لیے دوسرا گھر ہے۔ اباجان اور اماجان نے یہاں تعلیم پائ اور یہاں ہی دونوں پہلی بار ملے اور اب اباجان یہاں فلسفہ پڑھاتے ہیں اور ماں نفسیات۔ میں بھی یہاں پڑھتا ہوں اور دو سال کے بعد سعدیہ بھی یہیں پڑھی گی۔ یہ میں کیوں بتارہا ہوں؟ اس لیے کہ یہ ہماری فیمیلی کی ’ یونی‘ بن گئ ہے۔
اُکلا کیلیفورنیا کی پبلک یونیورسٹی ہے۔ اس کی فیکلٹی کااسٹاف33 ہزار سے ذیادہ ہے۔ ان میں سے 5 نوبل پرائزیا فتہ ہیں۔ 26 ہزار انڈر گریجویٹ طالب علم اور تیرہ ہزارگریجویٹ طالب علم ہیں۔ اس کی لائبریری میں سات ملین کتابیں ہیں۔ اس میں ایک سو چوہتّر بلڈنگ ہیں جو چار سو اُنیس ایکڑ پر پھیلی ہیں۔
آج ہم اباجان سے تعلیمِ خصوصی پر گفتگو کریں گے۔ اور اکلا کے علاوہ لاس اینجلس میں اور کس جگہ کو یہ امتیاز مل سکتا ہے؟ میں اور سعدیہ کیرکا ف ہال کے سیکنڈ فلور پر کھلے ہوۓ برآمدے میں اباجان اور اماجان کا انتظارکررہے ہیں۔ یہ کیمپس کے درمیان تین منزلہ لال اینٹوں اور کنکریٹ کی خوبصورت بلڈنگ ہے۔ سعدیہ نے اوپر سے اباجان اور ماں کو آتے دیکھا۔ اس نے کہا چلو اندر کافی ہاؤس میں آرام سے بیٹھتے ہیں۔
جیسے ہی سب بیٹھے۔ماں نے ہم سب کے لیے گرم چاۓ اور کوراسانٹ( فرنچ پپڑی دار پیسٹری ) کا آرڈر دے دیا۔ ” سعدیہ بیٹا تم تعلیم حاصل کررہی ہو“۔ اباجان نے کہا۔
سعدیہ نے کہاـ” جی جی“۔
” تم مجھے بتاؤ کہ تم مکمل تعلیم سے کیا مطلب سمجھتی ہو؟ـ“
سعدیہ اس سوال کے لیے تیار نہیں تھی۔اس نے ہڑبڑا کر کہاـ” علم کو حاصل کرنا اور کسی ہنر کو سیکھنا “۔
اباجان نے مجھ سے کہا”سعدیہ نے کہا۔ علم کو حاصل کرنا۔ تم اس کا کیا مطلب سمجھے؟“
” علم کو جاننا“۔ میں نے کہا۔