ظاہر بھی تو ہے اور نہاں بھی تو ہے

ظاہر بھی تو ہے اور نہاں بھی تو ہے
by میر حسن دہلوی
316523ظاہر بھی تو ہے اور نہاں بھی تو ہےمیر حسن دہلوی

ظاہر بھی تو ہے اور نہاں بھی تو ہے
معنی بھی تو ہے اور بیاں بھی تو ہے
دونوں عالم میں تجھ سے سوا کوئی نہیں
یاں بھی تو ہے اور وہاں بھی تو ہے


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.