عارض سے ترے بہار مقصود

عارض سے ترے بہار مقصود (1878)
by کشن کمار وقار
324725عارض سے ترے بہار مقصود1878کشن کمار وقار

عارض سے ترے بہار مقصود
ہے خط سے بنقشہ زار مقصود

اڑ اڑ کے غبار عاشق آیا
کوچہ میں جو تھا مزار مقصود

کعبہ سے غزال کودتا آئے
ہو ان کا اگر شکار مقصود

گیسو سے غرض ہے خاص کر لیل
رخسار سے ہے نہار مقصود

نرگس ہے چمن کی دیدۂ شوق
ہے آپ کا انتظار مقصود

دل کی نہ کلی شگفتہ ہوگی
گل سے نہ رکھے ہزار مقصود

داغوں کا وقارؔ سینہ مشتاق
ہے کوہ کا لالہ زار مقصود


Public domain
This work is in the public domain in the United States but it may not be in other jurisdictions. See Copyright.

PD-US //wikisource.org/wiki/%D8%B9%D8%A7%D8%B1%D8%B6_%D8%B3%DB%92_%D8%AA%D8%B1%DB%92_%D8%A8%DB%81%D8%A7%D8%B1_%D9%85%D9%82%D8%B5%D9%88%D8%AF