عجب واعظ کی دینداری ہے یا رب

عجب واعظ کی دیں‌داری ہے یا رب (1924)
by محمد اقبال
295916عجب واعظ کی دیں‌داری ہے یا رب1924محمد اقبال

عجب واعظ کی دیں‌داری ہے یا رب!
عداوت ہے اسے سارے جہاں سے

کوئی اب تک نہ یہ سمجھا کہ انساں
کہاں جاتا ہے، آتا ہے کہاں سے

وہیں سے رات کو ظلمت ملی ہے
چمک تارے نے پائی ہے جہاں سے

ہم اپنی دردمندی کا فسانہ
سُنا کرتے ہیں اپنے رازداں سے

بڑی باریک ہیں واعظ کی چالیں
لَرز جاتا ہے آوازِ اذاں سے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.