عشق
اے عشق کیا تو نے گھرانوں کو تباہ
پیروں کو خرف اور جوانوں کو تباہ
دیکھا ہے سدا سلامتی میں تیری
قوموں کو ذلیل خاندانوں کو تباہ
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |