عید کا منظر

عید کا منظر
by امین حزیں سیالکوٹی
330728عید کا منظرامین حزیں سیالکوٹی

ہلال عید بنا ہے کلید عیش و نشاط
جہاں میں بچھ گئی پھر سے مسرتوں کی بساط
خوشی سے پھولے سماتے نہیں ہیں مرد و زن
مہک اٹھے در و دیوار اور صحن چمن
گلی میں کوچوں میں راہوں میں شاہراہوں میں
مسرتوں کے نظارے ہیں خانقاہوں میں
اندھیرے منہ ہی پرندے بھی چہچہانے لگے
قدم قدم پہ لگے میلے شادیانے بجے
ہے کیف و مستی کے عالم میں آج پیر و جواں
عبادتوں کا نشہ دے گیا مہ رمضاں
خدا کے دین کا کس طرح ہو بیان حضور
خدا ہر اک کو خوشی عید کی نصیب کرے
ہماری نسل کو اس دین سے قریب کرے


This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.