غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج

غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج
by ولی عزلت
299449غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاجولی عزلت

غیر آہ سرد نہیں داغوں کے جانے کا علاج
جز صبا کیا ہے چراغوں کے بجھانے کا علاج

دل شکستوں کی دوا غیر از گداز عشق نہیں
ہے گلانا ٹوٹے شیشوں کے بنانے کا علاج

جور سے نادم ہو لب کا کاٹنا قاتل کا ہے
دل کے زخموں کو مرے بخیہ دلانے کا علاج


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.