قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی
قطرے ہیں یہ سب جس کے وہ دریا ہے علی
پنہاں ہے کبھی تو گاہ پیدا ہے علی
ہوتا ہے گماں خدا کا جس پر ہر بار
اللہ اللہ ایسا بندہ ہے علی
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |