قلاش ہے قوم تو پڑھے گی کیوں کر

قلاش ہے قوم تو پڑھے گی کیوں کر
by اسماعیل میرٹھی

قلاش ہے قوم تو پڑھے گی کیوں کر
پسماندہ ہے اب تو پھر بڑھے گی کیوں کر
بچوں کے لئے نہیں ہے اسکول کی فیس
یہ بیل کہو منڈھے چڑھے گی کیوں کر

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse