محتسب سے صلاح کیجئے گا
محتسب سے صلاح کیجئے گا
مے کو چندے مباح کیجئے گا
نامہ بر مل رہا ہے غیر کے ساتھ
خط میں کچھ اصطلاح کیجئے گا
دختر رز کو دی طلاق پر اب
مغبچوں سے نکاح کیجئے گا
صبح کا کام شام پر تو رکھا
شام بولا صباح کیجئے گا
گر یہی ڈول ہے تو کب قائمؔ
ساز و برگ فلاح کیجئے گا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |