محتسب نے جو نکالا ہمیں میخانے سے

محتسب نے جو نکالا ہمیں میخانے سے
by اشک رامپوری

محتسب نے جو نکالا ہمیں میخانے سے
دور تک آنکھ ملاتے گئے پیمانے سے

آج تو خم ہی لگا دے مرے منہ سے ساقی
میری نیت نہیں بھرتی ترے پیمانے سے

آپ اتنا تو ذرا حضرت ناصح سمجھیں
جو نہ سمجھے اسے کیا فائدہ سمجھانے سے

میں نے چکھی تھی تو ساقی نے کہا جوڑ کے ہاتھ
آپ للہ چلے جائیے میخانے سے

تم ذرا ناصح ناداں کو دکھا دو جلوہ
باز آتا نہیں ظالم مجھے سمجھانے سے

نہ اٹھے جور کسی سے تو وہ رو کر بولے
بے مزہ ہو گئے ہم اشکؔ کے مر جانے سے

This work is now in the public domain in Pakistan because it originates from Pakistan and its term of copyright has expired. According to Pakistani copyright laws, all photographs enter the public domain fifty years after they were published, and all non-photographic works enter the public domain fifty years after the death of the creator.

Public domainPublic domainfalsefalse