معلوم کا نام ہے نشاں ہے نہ اثر
معلوم کا نام ہے نشاں ہے نہ اثر
گنجائش علم ہے بیاں ہے نہ خبر
علم اور معلوم میں دوئی کی بو ہے
اس واسطے علم ہے حجاب الاکبر
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |