ملا مجھ سے وہ آج چنچل چھبیلا
ملا مجھ سے وہ آج چنچل چھبیلا
ہوا رنگ سن کر رقیبوں کا نیلا
کیا مجھ سے جس نے عداوت کا پنجا
سنلقی علیک قولا ثقیلا
نکل اس کی زلفوں کے کوچے سے اے دل
تو پڑھتا قم اللیل الا قلیلا
کہستاں میں ماروں اگر آہ کا دم
فکانت جبال کثیباً مہیلا
نظیرؔ اس کے فضل و کرم پر نظر رکھ
فقل حسبی اللہ نعم الوکیلا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |