منہ بولا بول جگت کا ہے جو من میں رہے سو اپنا ہے
منہ بولا بول جگت کا ہے جو من میں رہے سو اپنا ہے
یہ دل کا میٹھا میٹھا درد بھی گونگے کا سا سپنا ہے
یا رخ کو ہوا کے پھیر دے تو یا رخ پہ ہوا کے بہتا چل
سنسار کھپا لے اپنے میں سنسار میں ورنہ کھپنا ہے
مرنا ہی نہیں یہ جینا ہے یہ پریم کی جوالا ہے جس میں
چاندی کی طرح سے گلنا ہے سونے کی طرح سے تپنا ہے
اس مایا جال سے بچ کر چل ہر ایک قدم پر پھندا ہے
سنسار کی مایا دھوکا ہے سنسار کی مایا سپنا ہے
اب دل کی تڑپ میں جیون ہے جیون میں تڑپ ہے بجلی کی
اب دل کو سدا ہی دھڑکنا ہے فرحتؔ کو سدا ہی تڑپنا ہے
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |