مکھڑے کو جو اس کے ہم نے جا کر دیکھا
مکھڑے کو جو اس کے ہم نے جا کر دیکھا
سنکھ تو نہیں یہ چھپ چھپا کر دیکھا
وہ حسن نظر پڑا کہ جس کا ہم نے
جب رات ہوئی تو مہ کو چاکر دیکھا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |