مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میں
مے خانۂ کوثر کا شرابی ہوں میں
کیا قبر کا خوف بو ترابی ہوں میں
کہتی ہے یہ چشم خوش رکھو نہ مجھے
اے اہل نظر مردم آبی ہوں میں
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |