ناصح نہ سنا سخن مجھے جس تس کے

ناصح نہ سنا سخن مجھے جس تس کے
by نظیر اکبر آبادی

ناصح نہ سنا سخن مجھے جس تس کے
جو تو نے کہا یہ آوے جی میں کس کے
کیوں کر نہ ملوں بھلا جی میں اس سے آہ
دل رہ نہ سکے بغیر دیکھے جس کے

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse