نزع میں گر مری بالیں پہ تو آیا ہوتا

نزع میں گر مری بالیں پہ تو آیا ہوتا
by میر مستحسن خلیق

نزع میں گر مری بالیں پہ تو آیا ہوتا
اس طرح اشک میں آنکھوں میں نہ لایا ہوتا

میرے خورشید نہ ہوتا یہ مرا روز سیاہ
تو نے گر زلف میں مکھڑا نہ چھپایا ہوتا

باغ جنت میں بھی کیا خوب گزرتی میری
واں بھی سر پر جو تری زلف کا سایا ہوتا

ناصحا چاک گریباں کے سلانے سے حصول
چاک آنکھوں کا مری تو نے سلایا ہوتا

پھول پڑتا نہ خلیقؔ آتش گل سے اس پر
آشیاں ہم نے ٹک اونچا جو بنایا ہوتا

This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.

Public domainPublic domainfalsefalse