نعت
زہاد کو تو نے محو تمجید کیا
عشاق کو مست لذت دید کیا
طاعت میں رہا نہ حق کی ساجھی کوئی
توحید کو تو نے آ کے توحید کیا
This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago. |