نندیا پور
دور بہت ہی دور یہاں سے
اور اس سے بھی دور
ندی اک نکلی ہے جہاں سے
اور اس سے بھی دور
دلدل ہے گہری سی جہاں پر
دلدل سے بھی دور
جنگل میں ہے بڑھیا کا گھر
جنگل سے بھی دور
یاد ہے اس کو ایک کہانی
ہے اس میں اک حور
خود یہ ہے اک ملک کی رانی
ملک ہے نندیا پور
اس جنگل کو دیکھوں گا میں
جنگل سے بھی دور
حور کے ملک میں جاؤں گا میں
یعنی نندیا پور
This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author. |