نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپنا

نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپنا
by عزیز حیدرآبادی
318197نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپناعزیز حیدرآبادی

نہ بدلنا تھا نہ بدلا دل شیدا اپنا
رنگ ہر وقت بدلتی رہی دنیا اپنا

صورت آتش خاموش جلا کرتا ہوں
دیکھتا ہوں شب غم آپ تماشا اپنا

زخم نے داد نہ دی درد نے فریاد نہ کی
رہ گیا تھام کے قاتل بھی کلیجہ اپنا

حسن ہے داد خدا عشق ہے امداد خدا
غیر کا دخل نہیں بخت ہے اپنا اپنا

وہ سنیں یا نہ سنیں نالہ و فریاد عزیزؔ
آپ ہرگز نہ کریں ترک تقاضا اپنا


This work is now in the public domain because it originates from India and its term of copyright has expired. According to The Indian Copyright Act, 1957, all documents enter the public domain after sixty years counted from the beginning of the following calendar year (ie. as of 2024, prior to 1 January 1964) after the death of the author.