نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں

نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں
by میر حسن دہلوی
316524نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیںمیر حسن دہلوی

نہ مے کے نہ جام کے لئے مرتے ہیں
نہ دہر میں نام کے لئے مرتے ہیں
شاید کبھی بعد مرگ پوچھے وہ ہمیں
بس ہم اسی کام کے لئے مرتے ہیں


This work was published before January 1, 1929, and is in the public domain worldwide because the author died at least 100 years ago.